EN हिंदी
الفاظ و معانی کی کروٹ جو بدلتے ہیں | شیح شیری
alfaz-o-maani ki karwaT jo badalte hain

غزل

الفاظ و معانی کی کروٹ جو بدلتے ہیں

نسیم دہلوی

;

الفاظ و معانی کی کروٹ جو بدلتے ہیں
پہلو مرے مطلب کے پہلو سے نکلتے ہیں

شکل اور بدلتی ہے جب شکل بدلتے ہیں
ہم صورت اشک اکثر بے پاؤں بھی چلتے ہیں

کچھ زور نہیں چلتا جب زور نہیں چلتا
وہ دل کی طرح میرے قابو سے نکلتے ہیں

فصل آئی ہے یہ کیسی کس جوش پہ ہے مستی
بو دیتے ہیں گل مے کی ہم عطر جو ملتے ہیں