EN हिंदी
عکس آسیب آئنہ جنگل | شیح شیری
aks aaseb aaina jangal

غزل

عکس آسیب آئنہ جنگل

شین کاف نظام

;

عکس آسیب آئنہ جنگل
ابتدا ابر انتہا جنگل

ہے ہوا حمد اور دعا جنگل
آدمی خاک ہے خدا جنگل

کون اس کو جلانے والا تھا
اپنی ہی آگ میں جلا جنگل

بین بارش کے ندیاں نالے
اور موسم کا مرثیہ جنگل

جگنوؤں کی زبان سمجھیں تو
سو کتھاؤں کی اک کتھا جنگل

جانے کس کو صدائیں دیتا ہے
بستیوں میں مکان کا جنگل

خواب میں کیوں دکھائی دیتے ہیں
بولتے پیڑ جاگتا جنگل