عکس آسیب آئنہ جنگل
ابتدا ابر انتہا جنگل
ہے ہوا حمد اور دعا جنگل
آدمی خاک ہے خدا جنگل
کون اس کو جلانے والا تھا
اپنی ہی آگ میں جلا جنگل
بین بارش کے ندیاں نالے
اور موسم کا مرثیہ جنگل
جگنوؤں کی زبان سمجھیں تو
سو کتھاؤں کی اک کتھا جنگل
جانے کس کو صدائیں دیتا ہے
بستیوں میں مکان کا جنگل
خواب میں کیوں دکھائی دیتے ہیں
بولتے پیڑ جاگتا جنگل
غزل
عکس آسیب آئنہ جنگل
شین کاف نظام