ایسے نہ بچھڑ آنکھوں سے اشکوں کی طرح تو
آ لوٹ کے آ پھر تری یادوں کی طرح تو
سکھ چین مرا لوٹنے والے آ کسی دن
مجھ کو بھی چرا لے مری نیندوں کی طرح تو
چاہا تھا بہت میں نے بھلا دوں تجھے لیکن
جاتا ہی نہیں دل سے امیدوں کی طرح تو
منہ پھیر کے جانا ہے تجھے جا تری مرضی
مت روٹھ مگر مجھ سے نصیبوں کی طرح تو
غزل
ایسے نہ بچھڑ آنکھوں سے اشکوں کی طرح تو
راجیش ریڈی