اے غم ہجر رات کتنی ہے
اور تیری حیات کتنی ہے
سانس پر ہے مدار ہستی کا
کائنات حیات کتنی ہے
اوس کے موتیوں سے یہ پوچھو
آبروئے حیات کتنی ہے
پوچھتا ہوں کسی سے اپنا پتا
بے خبر میری ذات کتنی ہے
کیوں حرم ہی کے ہو رہے واعظ
وسعت کائنات کتنی ہے
دیدۂ برہمن سے دیکھ اے شیخ
عظمت سومنات کتنی ہے

غزل
اے غم ہجر رات کتنی ہے
گیان چند منصور