EN हिंदी
اے غم ہجر رات کتنی ہے | شیح شیری
ai gham-e-hijr raat kitni hai

غزل

اے غم ہجر رات کتنی ہے

گیان چند منصور

;

اے غم ہجر رات کتنی ہے
اور تیری حیات کتنی ہے

سانس پر ہے مدار ہستی کا
کائنات حیات کتنی ہے

اوس کے موتیوں سے یہ پوچھو
آبروئے‌ حیات کتنی ہے

پوچھتا ہوں کسی سے اپنا پتا
بے خبر میری ذات کتنی ہے

کیوں حرم ہی کے ہو رہے واعظ
وسعت کائنات کتنی ہے

دیدۂ‌ برہمن سے دیکھ اے شیخ
عظمت‌ سومنات کتنی ہے