EN हिंदी
اے آرزوئے شوق تجھے کچھ خبر ہے آج | شیح شیری
ai aarzu-e-shauq tujhe kuchh KHabar hai aaj

غزل

اے آرزوئے شوق تجھے کچھ خبر ہے آج

تاجور نجیب آبادی

;

اے آرزوئے شوق تجھے کچھ خبر ہے آج
حسن نظر نواز حریف نظر ہے آج

ہر راز داں ہے حیرتیٔ جلوہ ہائے راز
جو با خبر ہے آج وہی بے خبر ہے آج

کیا دیکھیے کہ دیکھ ہی سکتے نہیں اسے
اپنی نگاہ شوق حجاب نظر ہے آج

دل بھی نہیں ہے محرم اسرار عشق دوست
یہ راز داں بھی حلقۂ بیرون در ہے آج

کل تک تھی دل میں حسرت آزادیٔ قفس
آزاد آج ہیں تو غم بال و پر ہے آج