اچھے دن کب آئیں گے
کیا یوں ہی مر جائیں گے
اپنے آپ کو خوابوں سے
کب تک ہم بہلائیں گے
بمبئی میں ٹھہریں گے کہاں
دلی میں کیا کھائیں گے
کھلتے ہیں تو کھلنے دو
پھول ابھی مرجھائیں گے
کتنی اچھی لڑکی ہے
برسوں بھول نہ پائیں گے
موت نہ آئی تو علویؔ
چھٹی میں گھر جائیں گے
غزل
اچھے دن کب آئیں گے
محمد علوی