EN हिंदी
اب وہ سینہ ہے مزار آرزو | شیح شیری
ab wo sina hai mazar-e-arzu

غزل

اب وہ سینہ ہے مزار آرزو

اختر انصاری

;

اب وہ سینہ ہے مزار آرزو
تھا جو اک دن شعلہ زار آرزو

اب تک آنکھوں سے ٹپکتا ہے لہو
بجھ گیا تھا دل میں خار آرزو

رنگ و بو میں ڈوبے رہتے تھے حواس
ہائے کیا شے تھی بہار آرزو