EN हिंदी
اب کسے چاہیں کسے ڈھونڈا کریں | شیح شیری
ab kise chahen kise DhunDa karen

غزل

اب کسے چاہیں کسے ڈھونڈا کریں

بشیر بدر

;

اب کسے چاہیں کسے ڈھونڈا کریں
وہ بھی آخر مل گیا اب کیا کریں

ہلکی ہلکی بارشیں ہوتی رہیں
ہم بھی پھولوں کی طرح بھیگا کریں

آنکھ موندے اس گلابی دھوپ میں
دیر تک بیٹھے اسے سوچا کریں

دل محبت دین دنیا شاعری
ہر دریچے سے تجھے دیکھا کریں

گھر نیا کپڑے نئے برتن نئے
ان پرانے کاغذوں کا کیا کریں