EN हिंदी
آسماں تھا تم تھے یا میرا ستارا کون تھا | شیح شیری
aasman tha tum the ya mera sitara kaun tha

غزل

آسماں تھا تم تھے یا میرا ستارا کون تھا

شکیل جاذب

;

آسماں تھا تم تھے یا میرا ستارا کون تھا
میری ہر منزل مسافت سے بدلتا کون تھا

بس یونہی اک ضد میں ساری زندگی برباد کی
جانتا ہوں روگ کیا تھے اور مداوا کون تھا

ہر قدم تازہ کمک ملتی رہی اپنے خلاف
میرا اپنا ہی عدو میرے علاوہ کون تھا

کیا کسی امید پر پھر سے در دل وا کروں
تجھ سے بڑھ کر خود بتا میرا شناسا کون تھا

وہ تو میں بس پیار کر بیٹھا کسی سے اے خدا
ورنہ تیرے ان کھلونوں سے بہلتا کون تھا