EN हिंदी
آسماں ساحل سمندر اور میں | شیح شیری
aasman sahil samundar aur main

غزل

آسماں ساحل سمندر اور میں

عذرا پروین

;

آسماں ساحل سمندر اور میں
کھلتا پھر یادوں کا دفتر اور میں

چار سمتیں آئینہ سی ہر طرف
تم کو کھو دینے کا منظر اور میں

میرا اجلا پن نئے انداز میں
تیری بخشش میلی چادر اور میں

ایک مورت میں تجربے نت نئے
کتنے بے کل میرا آزر اور میں

کھلتے ہیں اسرار عجب آلام میں
بند ہوتا وہ ہر اک در اور میں

رات اک تاریک پنجرا یاس کا
پھڑپھڑاتا ایک پیکر اور میں