آپکا جب سے آنا ہوا
خوش نما آشیانہ ہوا
ان کی باتیں غزل ہو گئیں
اپنا دل شاعرانہ ہوا
رات کی کیا کہیں رات بھر
ان کا خوابوں میں آنا ہوا
عشق کیجے تو مت سوچئے
کس گلی آنا جانا ہوا
دل کا پنچھی وہیں جائے گا
جس جگہ آب و دانہ ہوا
جس کے بن ایک پل بوجھ تھا
اس کو دیکھے زمانہ ہوا
قد سے سایہ بڑا ہو گیا
شام کا جیوں جیوں آنا ہوا
چین اک پل نہیں ہے رتنؔ
جب سے دل کا لگانا ہوا

غزل
آپکا جب سے آنا ہوا
کرتی رتن سنگھ