آپ نے جب کہا کہ خوش ہوں میں
مجھ کو ایسا لگا کہ خوش ہوں میں
آئنہ دیکھتا ہوں حیرت سے
خوش ہے یہ آئنہ کہ خوش ہوں میں
لاکھ سمجھا رہا ہوں میں دل کو
دل نہیں مانتا کہ خوش ہوں میں
جانے کیا کہہ رہا تھا وہ مجھ سے
میں نے بھی کہہ دیا کہ خوش ہوں میں
دل تو یہ چاہتا تھا وہ بھی کہے
میں ہی کہتا رہا کہ خوش ہوں میں
خوش ہوں میں جس کے لوٹ آنے سے
وہ نہیں جانتا کہ خوش ہوں میں
اب وہ تجھ سے اگر مرا پوچھے
تو بس اتنا بتا کہ خوش ہوں میں
اور کیا چیز ہے خوشی مومنؔ
خوش ہے مجھ سے خدا کہ خوش ہوں میں
غزل
آپ نے جب کہا کہ خوش ہوں میں
عبدالرحمان مومن