EN हिंदी
آپ جن کے قریب ہوتے ہیں | شیح شیری
aap jin ke qarib hote hain

غزل

آپ جن کے قریب ہوتے ہیں

نوح ناروی

;

آپ جن کے قریب ہوتے ہیں
وہ بڑے خوش نصیب ہوتے ہیں

those who are close to you
are blessed it is true

جب طبیعت کسی پر آتی ہے
موت کے دن قریب ہوتے ہیں

when heart holds someone dear
the time of death is near

مجھ سے ملنا پھر آپ کا ملنا
آپ کس کو نصیب ہوتے ہیں

my meeting, that too you?
to whom do you accrue

ظلم سہہ کر جو اف نہیں کرتے
ان کے دل بھی عجیب ہوتے ہیں

who suffer yet don’t groan
strange are their hearts be known

عشق میں اور کچھ نہیں ملتا
سیکڑوں غم نصیب ہوتے ہیں

نوحؔ کی قدر کوئی کیا جانے
کہیں ایسے ادیب ہوتے ہیں