آؤ نا مجھ میں اتر جاؤ غزل ہونے تک
تم ذرا اور نکھر جاؤ غزل ہونے تک
میری خاطر ہی ٹھہر جاؤ غزل ہونے تک
آرزو ہے کہ نہ گھر جاؤ غزل ہونے تک
تم اگر چاہو تو ہر شعر شگفتہ ہو جائے
بس مرے دل میں اتر جاؤ غزل ہونے تک
چاند بن کر مری شہرت میں اجالا کر دو
روشنی بن کے بکھر جاؤ غزل ہونے تک
میری جانب سے اجازت ہے چلے جاؤ مگر
دل بہ ضد ہے تو ٹھہر جاؤ غزل ہونے تک
میری آنکھوں سے مرے دل میں پہنچ کر تم بھی
دل کی دھڑکن میں اتر جاؤ غزل ہونے تک
کاش سب رنگ کے ہوں آج مرے سب اشعار
رنگ ہر لفظ میں بھر جاؤ غزل ہونے تک
میرے فن سے تمہیں بے لوث محبت ہے اگر
میری رگ رگ میں اتر جاؤ غزل ہونے تک
شعر کہنے کا سلیقہ بھی سکھا دو مجھ کو
آج یہ کام بھی کر جاؤ غزل ہونے تک
شاعری میں جو ہے رتبے کی تمنا رومیؔ
فکر کی تہ میں اتر جاؤ غزل ہونے تک

غزل
آؤ نا مجھ میں اتر جاؤ غزل ہونے تک
رومانہ رومی