EN हिंदी
آنکھوں میں مرے غم کی تصویر سنجو لو گے | شیح شیری
aankhon mein mere gham ki taswir sanjo loge

غزل

آنکھوں میں مرے غم کی تصویر سنجو لو گے

عشرت کرتپوری

;

آنکھوں میں مرے غم کی تصویر سنجو لو گے
یہ بات نہ سوچی تھی دامن کو بھگو لو گے

تم ترک تعلق کو کیوں چہرے پہ لکھ لائے
تم نے تو کہا یہ تھا یہ راز نہ کھولو گے

جب میرا پتہ تم سے پوچھیں گے گلی والے
کچھ کہہ تو نہ پاؤ گے پلکوں کو بھگو لو گے

سچ مچ یہ بتاؤ تم کیا مجھ سے بچھڑ کر بھی
ان ہجر کی راتوں میں آرام سے سو لو گے

اس بھیڑ میں لوگوں کی میں رو بھی نہیں سکتا
اک تم ہو کہ چپکے سے تنہائی میں رو لو گے

یہ کون ہے جو عشرتؔ ہے میرے تعاقب میں
اتنی بڑی دنیا میں کس کس کو ٹٹولو گے