آنکھ میں آنسو ٹھہرا ہے
دل پر غم کا پہرا ہے
اک دن بھر ہی جائے گا
گھاؤ جو دل میں گہرا ہے
میری چاروں سمت ابھی
رنج و الم کا صحرا ہے
خوف کہاں میرے دل میں
یہ سردی کا لہرا ہے
میری بات پہ کیوں چپ ہے
کیا تو گونگا بہرا ہے
غزل
آنکھ میں آنسو ٹھہرا ہے
گرجا ویاس