عالم میں حسن تیرا مشہور جانتے ہیں
ارض و سما کا اس کو ہم نور جانتے ہیں
ہرچند دو جہاں سے اب ہم گزر گئے ہیں
تس پر بھی دل کے گھر کو ہم دور جانتے ہیں
جس میں تری رضا ہو وہ ہی قبول کرنا
اپنا تو ہم یہی کچھ مقدور جانتے ہیں
سو رنگ جلوہ گر ہیں گرچہ بتان عالم
ہم ایک تجھی کو اپنا منظور جانتے ہیں
لبریز مے ہیں گرچہ ساغر کی طرح ہر دم
تس پر بھی آپ کو ہم مخمور جانتے ہیں
کچھ اور آرزو کی ہرگز نہیں سمائی
از بس تجھ ہی کو دل میں معمور جانتے ہیں
ایمانؔ جس کے دل میں ہے یاد اس کی ہر دم
ہم تو اسی کی خاطر مسرور جانتے ہیں
غزل
عالم میں حسن تیرا مشہور جانتے ہیں
شیر محمد خاں ایمان