EN हिंदी
آج کی تاریخ میں انساں مکمل کون ہے | شیح شیری
aaj ki tariKH mein insan mukammal kaun hai

غزل

آج کی تاریخ میں انساں مکمل کون ہے

ارادھنا پرساد

;

آج کی تاریخ میں انساں مکمل کون ہے
یہ پتہ کیسے چلے کہ کس کا مقتل کون ہے

پاس ہی رہتا وہ ہر دم سحر ہو یا ہو نشہ
خوشبو جیسا ہے ہواؤں میں مسلسل کون ہے

سادگی کی اپسرا وہ یا ہے کوئی ساحری
ہے غزل یا ہے وہ صندل شوخ چنچل کون ہے

اس چھلکتے سے سمندر میں نشہ ہے آج تک
جھوم کر برسا ہے پاگل اف یے بادل کون ہے

بھائی بھائی لڑ رہے ہیں اس سیاسی کھیل میں
صاف لکھا ہے یہ قرآں میں کہ افضل کون ہے

بے خبر ہیں پنچھی ندیاں سرحدوں کی روک سے
بے سبب ہی ملک میں کرتا یہ دنگل کون ہے

جگنوؤں کو جلتے دیکھا تو سمجھ آیا مجھے
کیسا سناٹا ہے جنگل کرتا منگل کون ہے