آئیے اے جان عالم آئیے
اپنے بندے پر کرم فرمائیے
عید آئی اور گیا ماہ صیام
چاند سا منہ آپ تو دکھلائیے
سال بھر گزرا امید وصل میں
عید کا دن ہے گلے لگ جائیے
اک گھڑی بھی بیٹھنا دوبھر ہوا
دل کو سمجھا لیں گے اچھا جائیے
وصل کی کہتا ہوں جب گوہرؔ سے میں
ہنس کے کہتے ہیں کہ منہ بنوایئے
غزل
آئیے اے جان عالم آئیے
گوہر بیگم گوہر