EN हिंदी
کس پر پوشیدہ اور کس پہ عیاں ہونا تھا | شیح شیری
kis par poshida aur kis pe ayan hona tha

غزل

کس پر پوشیدہ اور کس پہ عیاں ہونا تھا

ثروت حسین

;

کس پر پوشیدہ اور کس پہ عیاں ہونا تھا
کون ہوں میں مجھ کو اس وقت کہاں ہونا تھا

تم کہاں اس کنج آزار میں کھوئی ہوئی ہو
تم کو تو میرے بچے کی ماں ہونا تھا

اس سے پہلے کہاں تھے ہم کس خواب میں تھے
ہم دونوں کو ایک سفر پہ رواں ہونا تھا

آئینے کو سبز کیا میری آنکھوں نے
مجھ سے ہی یہ کار شیشہ گراں ہونا تھا