میرے آنسو کے پوچھنے کو میاں
تیری ہو آستیں خدا نہ کرے
شیخ ظہور الدین حاتم
میرے حواس خمسہ اسے دیکھ اڑ گئے
کیوں کر ٹھہر سکیں یہ کبوتر تھے پر گرے
شیخ ظہور الدین حاتم
میری فریاد کوئی نئیں سنتا
کوئی اس شہر میں بھی بستا ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
میری فریاد کوئی نئیں سنتا
کوئی اس شہر میں بھی بستا ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
مرا دل بار عشق ایسا اٹھانے میں دلاور ہے
جو اس کے کوہ دوں سر پر تو اس کو کاہ جانے ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
مری باتوں سے اب آزردہ نہ ہونا ساقی
اس گھڑی عقل مری مجھ سے جدا پھرتی ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
مری باتوں سے اب آزردہ نہ ہونا ساقی
اس گھڑی عقل مری مجھ سے جدا پھرتی ہے
شیخ ظہور الدین حاتم