EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

موسم گل کا مگر قافلہ جاتا ہے کہ آج
سارے غنچوں سے جو آواز جرس آتی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




موسم گل کا مگر قافلہ جاتا ہے کہ آج
سارے غنچوں سے جو آواز جرس آتی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




مظہر حق کب نظر آتا ہے ان شیخوں کے تئیں
بسکہ آئینے پر ان آہن دلوں کے زنگ ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




مزرع دنیا میں دانا ہے تو ڈر کر ہاتھ ڈال
ایک دن دینا ہے تجھ کو دانے دانے کا حساب

شیخ ظہور الدین حاتم




مزرع دنیا میں دانا ہے تو ڈر کر ہاتھ ڈال
ایک دن دینا ہے تجھ کو دانے دانے کا حساب

شیخ ظہور الدین حاتم




میرا معشوق ہے مزوں میں بھرا
کبھو میٹھا کبھو سلونا ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




میرے آنسو کے پوچھنے کو میاں
تیری ہو آستیں خدا نہ کرے

شیخ ظہور الدین حاتم