موسم گل کا مگر قافلہ جاتا ہے کہ آج
سارے غنچوں سے جو آواز جرس آتی ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
موسم گل کا مگر قافلہ جاتا ہے کہ آج
سارے غنچوں سے جو آواز جرس آتی ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
مظہر حق کب نظر آتا ہے ان شیخوں کے تئیں
بسکہ آئینے پر ان آہن دلوں کے زنگ ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
مزرع دنیا میں دانا ہے تو ڈر کر ہاتھ ڈال
ایک دن دینا ہے تجھ کو دانے دانے کا حساب
شیخ ظہور الدین حاتم
مزرع دنیا میں دانا ہے تو ڈر کر ہاتھ ڈال
ایک دن دینا ہے تجھ کو دانے دانے کا حساب
شیخ ظہور الدین حاتم
میرا معشوق ہے مزوں میں بھرا
کبھو میٹھا کبھو سلونا ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
میرے آنسو کے پوچھنے کو میاں
تیری ہو آستیں خدا نہ کرے
شیخ ظہور الدین حاتم