EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

میں ناحق دن کاٹ رہا ہوں
کون یہاں سو سال جیا ہے

محمد علوی




میں اس کے بدن کی مقدس کتاب
نہایت عقیدت سے پڑھتا رہا

محمد علوی




مرنے کے ڈر سے اور کہاں تک جئے گا تو
جینے کے دن تمام ہوئے انتقال کر

محمد علوی




موت بھی دور بہت دور کہیں پھرتی ہے
کون اب آ کے اسیروں کو رہائی دے گا

محمد علوی




موت نہ آئی تو علویؔ
چھٹی میں گھر جائیں گے

محمد علوی




ملا ہمیں بس ایک خدا
اور وہ بھی بے درد ملا

محمد علوی




مرے ہونے نے مجھ کو مار ڈالا
نہیں تھا تو بہت محفوظ تھا میں

محمد علوی