ہوش والے تو الجھتے ہی رہے
راستے طے ہوئے دیوانوں سے
شوکت پردیسی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
حدود جسم سے آگے بڑھے تو یہ دیکھا
کہ تشنگی تھی برہنہ تری اداؤں تک
شوکت پردیسی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
حسن اخلاص ہی نہیں ورنہ
آدمی آدمی تو آج بھی ہے
شوکت پردیسی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اس فیصلے پہ لٹ گئی دنیائے اعتبار
ثابت ہوا گناہ گنہ گار کے بغیر
شوکت پردیسی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
جب مصلحت وقت سے گردن کو جھکا کر
وہ بات کرے ہے تو کوئی تیر لگے ہے
شوکت پردیسی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جی میں آتا ہے کہ شوکتؔ کسی چنگاری کو
کر دوں پھر شعلہ بداماں کہ کوئی بات چلے
شوکت پردیسی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
خود وہ کرتے ہیں جسے عہد وفا سے تعبیر
سچ تو یہ ہے کہ وہ دھوکا بھی مجھے یاد نہیں
شوکت پردیسی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |