EN हिंदी
شاد عظیم آبادی شیاری | شیح شیری

شاد عظیم آبادی شیر

29 شیر

بھرے ہوں آنکھ میں آنسو خمیدہ گردن ہو
تو خامشی کو بھی اظہار مدعا کہیے

شاد عظیم آبادی




اے شوق پتا کچھ تو ہی بتا اب تک یہ کرشمہ کچھ نہ کھلا
ہم میں ہے دل بے تاب نہاں یا آپ دل بے تاب ہیں ہم

شاد عظیم آبادی