EN हिंदी
ثروت حسین شیاری | شیح شیری

ثروت حسین شیر

33 شیر

دو ہی چیزیں اس دھرتی میں دیکھنے والی ہیں
مٹی کی سندرتا دیکھو اور مجھے دیکھو

ثروت حسین




دشت چھوڑا تو کیا ملا ثروتؔ
گھر بدلنے کے بعد کیا ہوگا

ثروت حسین




بجھی روح کی پیاس لیکن سخی
مرے ساتھ میرا بدن بھی تو ہے

ثروت حسین




بہت مصر تھے خدایان ثابت و سیار
سو میں نے آئنہ و آسماں پسند کیے

ثروت حسین




اپنے لیے تجویز کی شمشیر برہنہ
اور اس کے لیے شاخ سے اک پھول اتارا

ثروت حسین




اپنے اپنے گھر جا کر سکھ کی نیند سو جائیں
تو نہیں خسارے میں میں نہیں خسارے میں

ثروت حسین