EN हिंदी
سلام ؔمچھلی شہری شیاری | شیح شیری

سلام ؔمچھلی شہری شیر

19 شیر

آج تو شمع ہواؤں سے یہ کہتی ہے سلامؔ
رات بھاری ہے میں بیمار کو کیسے چھوڑوں

سلام ؔمچھلی شہری