EN हिंदी
رانا گنوری شیاری | شیح شیری

رانا گنوری شیر

16 شیر

مسئلے حل کرتے کرتے آدمی کا ذہن بھی
بے طرح الجھا ہوا اک مسئلہ ہو جائے گا

رانا گنوری




رہے خیال حقارت سے دیکھنے والو
حقیر لوگ بڑے آدمی نکلتے ہیں

رانا گنوری




رکھنا ہمیشہ یاد یہ میرا کہا ہوا
آتا نہیں ہے لوٹ کے پانی بہا ہوا

رانا گنوری




رکھو تم بند بے شک اپنی گھڑیاں
سمے تو رات دن چلتا رہے گا

رانا گنوری




تمہاری راہ میں آنکھیں بچھائے بیٹھا ہوں
تمہارے آنے کی حالانکہ کوئی آس نہیں

رانا گنوری




تمہیں اے کاش کوئی راز یہ سمجھا گیا ہوتا
اگر سنتے تو کہنے کا سلیقہ آ گیا ہوتا

رانا گنوری




زندگی کا بھی کیا بھروسا ہے
زندگی کی قسم بھی کیا کھاؤں

رانا گنوری