EN हिंदी
محسن زیدی شیاری | شیح شیری

محسن زیدی شیر

12 شیر

لباس بدلے نہیں ہم نے موسموں کی طرح
کہ زیب تن جو کیا ایک ہی لبادہ کیا

محسن زیدی




سنتے ہیں کہ آباد یہاں تھا کوئی کنبہ
آثار بھی کہتے ہیں یہاں پر کوئی گھر تھا

محسن زیدی




یہ ظلم دیکھیے کہ گھروں میں لگی ہے آگ
اور حکم ہے مکین نکل کر نہ گھر سے آئیں

محسن زیدی