EN हिंदी
مرغوب علی شیاری | شیح شیری

مرغوب علی شیر

11 شیر

سب ممکن تھا پیار محبت ہنستے چہرے خواب نگر
لیکن ایک انا نے کتنے بھولے دن برباد کئے

مرغوب علی




وصل کا گل نہ سہی ہجر کا کانٹا ہی سہی
کچھ نہ کچھ تو مری وحشت کا صلہ دے مجھ کو

مرغوب علی