EN हिंदी
بسمل سعیدی شیاری | شیح شیری

بسمل سعیدی شیر

19 شیر

دہرائی جا سکے گی نہ اب داستان عشق
کچھ وہ کہیں سے بھول گئے ہیں کہیں سے ہم

بسمل سعیدی