پتا ملتا نہیں اس بے نشاں کا
لیے پھرتا ہے قاصد جا بجا خط
بہرام جی
رشتۂ الفت رگ جاں میں بتوں کا پڑ گیا
اب بظاہر شغل ہے زنار کا فعل عبث
بہرام جی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یار کو ہم نے برملا دیکھا
آشکارا کہیں چھپا دیکھا
بہرام جی
ٹیگز:
| توسوف |
| 2 لائنیں شیری |
زاہدا کعبے کو جاتا ہے تو کر یاد خدا
پھر جہازوں میں خیال ناخدا کرتا ہے کیوں
بہرام جی
ٹیگز:
| خدا |
| 2 لائنیں شیری |
ظاہری وعظ سے ہے کیا حاصل
اپنے باطن کو صاف کر واعظ
بہرام جی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |