ہونا پڑا ہے خوگر غم بھی خوشی کی خیر
وہ مجھ پہ مہرباں ہیں مگر بے رخی کے ساتھ
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہر قدم پہ ناکامی ہر قدم پہ محرومی
غالباً کوئی دشمن دوستوں میں شامل ہے
It was as if amidst my friends there was an enemy
A failure and deprived at every step did I remain
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 4 لائنیں شیاری |
ایک خبر ہے تیرے لیے
دل پر پتھر بھاری رکھ
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اپنے ہم راہ خود چلا کرنا
کون آئے گا مت رکا کرنا
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اب سپر ڈھونڈ کوئی اپنے لیے
تیر کم رہ گئے کمانوں میں
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آج کی رات بھی گزری ہے مری کل کی طرح
ہاتھ آئے نہ ستارے ترے آنچل کی طرح
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |