پہلے تراشا کانچ سے اس نے مرا وجود
پھر شہر بھر کے ہاتھ میں پتھر تھما دیئے
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سنا گیا ہے یہاں شہر بس رہا تھا کوئی
کہا گیا ہے یہاں پر مکان ہوتے تھے
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تجھے خبر نہیں اس بات کی ابھی شاید
کہ تیرا ہو تو گیا ہوں مگر میں ہوں اس کا
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تمہارے ہونے کا شاید سراغ پانے لگے
کنار چشم کئی خواب سر اٹھانے لگے
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہیں کہیں پہ کوئی شہر بس رہا تھا ابھی
تلاش کیجئے اس کا اگر نشاں کوئی ہے
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |