EN हिंदी
آنس معین شیاری | شیح شیری

آنس معین شیر

30 شیر

اندر کی دنیا سے ربط بڑھاؤ آنسؔ
باہر کھلنے والی کھڑکی بند پڑی ہے

آنس معین




عجب انداز سے یہ گھر گرا ہے
مرا ملبہ مرے اوپر گرا ہے

آنس معین




آخر کو روح توڑ ہی دے گی حصار جسم
کب تک اسیر خوشبو رہے گی گلاب میں

آنس معین