EN हिंदी
صدام شیاری | شیح شیری

صدام

44 شیر

کون روتا ہے کسی اور کی خاطر اے دوست
سب کو اپنی ہی کسی بات پہ رونا آیا

who does ever weep for others' sake my friend
everybody cries

ساحر لدھیانوی




کوئی تو ایسا گھر ہوتا جہاں سے پیار مل جاتا
وہی بیگانے چہرے ہیں جہاں جائیں جدھر جائیں

ساحر لدھیانوی




مایوسئ مآل محبت نہ پوچھئے
اپنوں سے پیش آئے ہیں بیگانگی سے ہم

ساحر لدھیانوی




تیرا ملنا خوشی کی بات سہی
تجھ سے مل کر اداس رہتا ہوں

ساحر لدھیانوی




ان کا غم ان کا تصور ان کے شکوے اب کہاں
اب تو یہ باتیں بھی اے دل ہو گئیں آئی گئی

ساحر لدھیانوی




اب تو خوشی کا غم ہے نہ غم کی خوشی مجھے
بے حس بنا چکی ہے بہت زندگی مجھے

شکیل بدایونی




اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا
جانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا

Love your sad conclusion makes me weep
Wonder why your mention makes me weep

شکیل بدایونی