EN हिंदी
رینج شیاری | شیح شیری

رینج

9 شیر

لب نازک کے بوسے لوں تو مسی منہ بناتی ہے
کف پا کو اگر چوموں تو مہندی رنگ لاتی ہے

آسی غازی پوری




رنگ ہی سے فریب کھاتے رہیں
خوشبوئیں آزمانا بھول گئے

انجم لدھیانوی




تمہارے رنگ پھیکے پڑ گئے ناں؟
مری آنکھوں کی ویرانی کے آگے

فریحہ نقوی




مجھ کو احساس رنگ و بو نہ ہوا
یوں بھی اکثر بہار آئی ہے

حبیب احمد صدیقی




دشت وفا میں جل کے نہ رہ جائیں اپنے دل
وہ دھوپ ہے کہ رنگ ہیں کالے پڑے ہوئے

ہوش ترمذی




تمام رات نہایا تھا شہر بارش میں
وہ رنگ اتر ہی گئے جو اترنے والے تھے

جمال احسانی




عجب بہار دکھائی لہو کے چھینٹوں نے
خزاں کا رنگ بھی رنگ بہار جیسا تھا

جنید حزیں لاری