EN हिंदी
مشھورا شیاری | شیح شیری

مشھورا

33 شیر

فرصت کار فقط چار گھڑی ہے یارو
یہ نہ سوچو کی ابھی عمر پڑی ہے یارو

جاں نثاراختر




مے کشو آگے بڑھو تشنہ لبو آگے بڑھو
اپنا حق مانگا نہیں جاتا ہے چھینا جائے ہے

کیف بھوپالی




سایہ ہے کم کھجور کے اونچے درخت کا
امید باندھئے نہ بڑے آدمی کے ساتھ

کیف بھوپالی




میری ہی جان کے دشمن ہیں نصیحت والے
مجھ کو سمجھاتے ہیں ان کو نہیں سمجھاتے ہیں

لالہ مادھو رام جوہر




میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

مجروح سلطانپوری




حیات لے کے چلو کائنات لے کے چلو
چلو تو سارے زمانے کو ساتھ لے کے چلو

مخدومؔ محی الدین




بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہو
ایسا کچھ کر کے چلو یاں کہ بہت یاد رہو

میر تقی میر