EN हिंदी
چاند شیاری | شیح شیری

چاند

29 شیر

کون ثانی شہر میں اس میرے مہ پارے کی ہے
چاند سی صورت دوپٹہ سر پہ یک تارے کا ہے

عبدالرحمان احسان دہلوی




چاند میں کیسے نظر آئے تری صورت مجھے
آندھیوں سے آسماں کا رنگ میلا ہو گیا

افضل منہاس




مجھ کو معلوم ہے محبوب پرستی کا عذاب
دیر سے چاند نکلنا بھی غلط لگتا ہے

احمد کمال پروازی




کئی چاند تھے سر آسماں کہ چمک چمک کے پلٹ گئے
نہ لہو مرے ہی جگر میں تھا نہ تمہاری زلف سیاہ تھی

احمد مشتاق




پھول باہر ہے کہ اندر ہے مرے سینے میں
چاند روشن ہے کہ میں آپ ہی تابندہ ہوں

احمد شناس




سب ستارے دلاسہ دیتے ہیں
چاند راتوں کو چیختا ہے بہت

آلوک مشرا




اے کاش ہماری قسمت میں ایسی بھی کوئی شام آ جائے
اک چاند فلک پر نکلا ہو اک چاند سر بام آ جائے

انور مرزاپوری