EN हिंदी
پھول پر اوس کا قطرہ بھی غلط لگتا ہے | شیح شیری
phul par os ka qatra bhi ghalat lagta hai

غزل

پھول پر اوس کا قطرہ بھی غلط لگتا ہے

احمد کمال پروازی

;

پھول پر اوس کا قطرہ بھی غلط لگتا ہے
جانے کیوں آپ کو اچھا بھی غلط لگتا ہے

مجھ کو معلوم ہے محبوب پرستی کا عذاب
دیر سے چاند نکلنا بھی غلط لگتا ہے

آپ کی حرف ادائی کا یہ عالم ہے کہ اب
پیڑ پر شہد کا چھتا بھی غلط لگتا ہے

ایک ہی تیر ہے ترکش میں تو عجلت نہ کرو
ایسے موقعے پہ نشانا بھی غلط لگتا ہے

شاخ گل کاٹ کے ترشول بنا دیتے ہو
کیا گلابوں کا مہکنا بھی غلط لگتا ہے