EN हिंदी
ہاں شیاری | شیح شیری

ہاں

17 شیر

درد دل کتنا پسند آیا اسے
میں نے جب کی آہ اس نے واہ کی

آسی غازی پوری




آہ جو دل سے نکالی جائے گی
کیا سمجھتے ہو کہ خالی جائے گی

those sighs that emerge from this heart so fiiled with pain
do you truly think unanswered these will now remain?

اکبر الہ آبادی




وہ ماضی جو ہے اک مجموعہ اشکوں اور آہوں کا
نہ جانے مجھ کو اس ماضی سے کیوں اتنی محبت ہے

اختر انصاری




دل پر چوٹ پڑی ہے تب تو آہ لبوں تک آئی ہے
یوں ہی چھن سے بول اٹھنا تو شیشہ کا دستور نہیں

عندلیب شادانی




عرش تک جاتی تھی اب لب تک بھی آ سکتی نہیں
رحم آ جاتا ہے کیوں اب مجھ کو اپنی آہ پر

it cannot even reach my lips, it used to reach the highest skies
I feel compassion at the sorry condition of my sighs

بیاں احسن اللہ خان




مری آہ کا تم اثر دیکھ لینا
وہ آئیں گے تھامے جگر دیکھ لینا

داغؔ دہلوی




کچھ درد کی شدت ہے کچھ پاس محبت ہے
ہم آہ تو کرتے ہیں فریاد نہیں کرتے

فنا نظامی کانپوری