EN हिंदी
وکاس شرما راز شیاری | شیح شیری

وکاس شرما راز شیر

32 شیر

دیکھنا چاہتا ہوں گم ہو کر
کیا کوئی ڈھونڈ کے لاتا ہے مجھے

وکاس شرما راز




دیکھنا چاہتا ہوں گم ہو کر
کیا کوئی ڈھونڈ کے لاتا ہے مجھے

وکاس شرما راز




دشت کی خاک بھی چھانی ہے
گھر سی کہاں ویرانی ہے

وکاس شرما راز




بلا کا حبس تھا پر نیند ٹوٹتی ہی نہ تھی
نہ کوئی در نہ دریچہ فصیل خواب میں تھا

وکاس شرما راز




اثر ہے یہ ہماری دستکوں کا
جہاں دیوار تھی در ہو گیا ہے

وکاس شرما راز