EN हिंदी
منشی نوبت رائے نظر لکھنوی شیاری | شیح شیری

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی شیر

12 شیر

وہ نگاہ شرمگیں ہو یا کسی کا انکسار
جھک کے جو مجھ سے ملا وہ ایک خنجر ہو گیا

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی




وہ شمع نہیں ہیں کہ ہوں اک رات کے مہماں
جلتے ہیں تو بجھتے نہیں ہم وقت سحر بھی

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی




یا دل ہے مرا یا ترا نقش کف پا ہے
گل ہے کہ اک آئینہ سر راہ پڑا ہے

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی