تمہیں ہے نشہ جوانی کا ہم میں غفلت عشق
نہ اختیار میں تم ہو نہ اختیار میں ہم
جاوید لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
امید کا برا ہو سمجھا کہ آپ آئے
بے وجہ شب کو ہل کر زنجیر در نے مارا
جاوید لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ان کو تو سہل ہے وہ غیر کے گھر جائیں گے
ہم جو اس در سے اٹھیں گے تو کدھر جائیں گے
جاوید لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ اک بوسے پہ اتنی بحث یہ زیبا نہیں تم کو
نہیں ہے یاد مجھ کو خیر اچھا لے لیا ہوگا
جاوید لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |