ترے محل میں ہزاروں چراغ جلتے ہیں
یہ میرا گھر ہے یہاں دل کے داغ جلتے ہیں
اصغر ویلوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تو نے اب تک جسے نہیں سمجھا
اور پھر اس کی بندگی کب تک
اصغر ویلوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ان کے ہاتھوں سے ملا تھا پی لیا
زہر تھا پر ذائقہ اچھا لگا
اصغر ویلوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زندگی سے سمجھوتا آج ہو گیا کیسے
روز روز تو ایسے سانحے نہیں ہوتے
اصغر ویلوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |