EN हिंदी
انور جمال انور شیاری | شیح شیری

انور جمال انور شیر

11 شیر

شہر کی گلیوں اور سڑکوں پر پھرتے ہیں مایوسی میں
کاش کوئی انورؔ سے پوچھے ایسے بے گھر کتنے ہیں

انور جمال انور




تمہارے دل میں کوئی اور بھی ہے میرے سوا
گمان تو ہے ذرا سا مگر یقین نہیں

انور جمال انور