کرتا ہے کار روشنی مجھ کو جلا کے دن
کرتی ہے کار تیرگی مجھ کو بجھا کے رات
عین عرفان
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میری طرف سبھی کہ نگاہیں تھیں اور میں
جس کش مکش میں سب تھے اسی کش مکش میں تھا
عین عرفان
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مرا وجود جو پتھر دکھائی دیتا ہے
تمام عمر کی شیشہ گری کا حاصل ہے
عین عرفان
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تشنگی پینے کی شب تھی
آب جو ہونے کا دن تھا
عین عرفان
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |