EN हिंदी
عابد ودود شیاری | شیح شیری

عابد ودود شیر

12 شیر

شہر یہ سایوں کا ہے اس میں بنی آدم کہاں
اب کسی صورت یہاں انسان ہونا چاہئے

عابد ودود




ترے ہاتھوں میں ہے تری قسمت
تری عزت ترے ہی کام سے ہے

عابد ودود




یزید وقت نے اب کے لگائی ہے قدغن
کہ بھول کر بھی نہ گائے کوئی ترانۂ عشق

عابد ودود