EN हिंदी
توبا شیاری | شیح شیری

توبا

16 شیر

مجھے توبہ کا پورا اجر ملتا ہے اسی ساعت
کوئی زہرہ جبیں پینے پہ جب مجبور کرتا ہے

عبد الحمید عدم




توبہ کھڑی ہے در پہ جو فریاد کے لئے
یہ مے کدہ بھی کیا کسی قاضی کا گھر ہوا

احمد حسین مائل




وہ کون ہیں جنہیں توبہ کی مل گئی فرصت
ہمیں گناہ بھی کرنے کو زندگی کم ہے

who are those that seem to find the time for to repent
for us this life is too short to sin to heart's content

آنند نرائن ملا




مری شراب کی توبہ پہ جا نہ اے واعظ
نشے کی بات نہیں اعتبار کے قابل

حفیظ جونپوری




برسات کے آتے ہی توبہ نہ رہی باقی
بادل جو نظر آئے بدلی میری نیت بھی

حسرتؔ موہانی




میں تو جب مانوں مری توبہ کے بعد
کر کے مجبور پلا دے ساقی

جگر مراد آبادی




گزرے ہیں میکدے سے جو توبہ کے بعد ہم
کچھ دور عادتاً بھی قدم ڈگمگائے ہیں

خمارؔ بارہ بنکوی