EN हिंदी
مکینیکل زندگی شیاری | شیح شیری

مکینیکل زندگی

5 شیر

صبح ہوتے ہی نکل آتے ہیں بازار میں لوگ
گٹھریاں سر پہ اٹھائے ہوئے ایمانوں کی

احمد ندیم قاسمی




نظام زر میں کسی اور کام کا کیا ہو
بس آدمی ہے کمانے کا اور کھانے کا

انور شعور




گھروں پہ نام تھے ناموں کے ساتھ عہدے تھے
بہت تلاش کیا کوئی آدمی نہ ملا

بشیر بدر




ہے عجیب شہر کی زندگی نہ سفر رہا نہ قیام ہے
کہیں کاروبار سی دوپہر کہیں بد مزاج سی شام ہے

بشیر بدر




گرجا میں مندروں میں اذانوں میں بٹ گیا
ہوتے ہی صبح آدمی خانوں میں بٹ گیا

ندا فاضلی